1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیرملکی فوجیں خلیج میں ’عدم استحکام‘ پیدا کر رہی ہیں، روحانی

22 ستمبر 2019

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ خلیج کے خطے میں غیرملکی فوجوں کی موجودگی خطے میں عدم استحکام میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران ایک امن منصوبے کا خواہاں ہے۔

https://p.dw.com/p/3Q23I
Iran Präsident Hassan Rohani
تصویر: picture-alliance/dpa/Office of the Iranian Presidency

ایرانی صدر روحانی کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب سعودی عرب میں آئل فیلڈز پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد امریکا نے خطے میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

ایران میں سالانہ فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا، ''غیرملکی فوجیں ہمارے لوگوں اور ہمارے خطے کے لیے مسائل اور عدم اسحتکام کا باعث بن سکتی ہیں۔‘‘

سعودی عسکری اتحاد کی مسلح کشتیوں کے خلاف کارروائی

ایران پر حملہ ہوا تو ’بھرپور اور کھلی جنگ‘ ہو گی، جواد ظریف

حسن روحانی کا یہ خطاب ایران کے ٹی وی چینلز پر براہ راست نشر کیا گیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ آئندہ دنوں میں اقوام متحدہ میں اپنا امن منصوبہ پیش کریں گے۔ ''ان حساس اور اہم تاریخی لمحات میں، ہم اپنے ہمسایہ ممالک کی جانب دوستی اور بھائی چارے کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔‘‘

پچھلے سال مئی میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے سے نکلنے اور ایران کے خلاف پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کے اعلان کے بعد سے خطے میں کشیدگی میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ صدر  ٹرمپ کا موقف ہے کہ وہ ایران پر دباؤ میں اضافہ کر کے تہران حکومت کے ساتھ ایک بہتر جوہری ڈیل چاہتے ہیں۔ دوسری جانب چودہ ستمبر کو سعودی آئل تنصیبات پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد اس کشیدگی میں نمایاں اضافہ نظر آیا ہے۔ واشنگٹن اور سعودیہ نے ان حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا ہے، جب کہ ایران ان الزامات کی نفی کر رہا ہے۔

ان حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ صدر ٹرمپ نے ابتدا میں ان حملوں کے جواب میں ممکنہ عسکری کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا 'مکمل طور پر تیار ہے‘ تاہم بعد میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس حوالے سے کسی عسکری کارروائی کا فی الحال ارادہ نہیں رکھتے۔

جمعے کو امریکی وزیردفاع مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا سعودی عرب کی درخواست پر مزید امریکی فوجی دستے خطے میں تعینات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی تعیناتی 'دفاعی نویت‘ کی ہے اور اس کا بنیادی کام فضائی اور میزائل حملوں سے تحفظ ہو گا۔