1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قبائیلی علاقوں کے انتخابی نتائج

فریداللہ خان، پشاور
21 جولائی 2019

اتوار کی شام تک غیر حتمی نتائج کے مطابق، حکمران جماعت پی ٹی آئی نے سولہ حلقوں میں سے پانچ جبکہ آزاد امیدواروں نے چھہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

https://p.dw.com/p/3MSnp
تصویر: DW/F. Khan

الیکشن کمیشن نے مزید بتایا کہ جمیعت علما اسلام نے دو ،عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی نے ایک ایک نشست حاصل کی جبکہ ایک حلقے کے نتائیج ابھی آنا باقی ہیں۔

ان انتخابات میں ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والا کوئی امیدوار کامیاب نہ ہوسکا ۔ پختون تحفظ موومنٹ انتخابات سے لاتعلق رہی تاہم بعض امیدواروں نے پی ٹی ایم کا نام لیے بغیر ان کے نعرے ضرور استعمال کیے ۔

 پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواروں میں انور زیب، اجمل خان، اقبال خان، نصیر اللہ خان اور سید اقبال میاں شامل ہیں۔ اسی طرح آزاد امیدواروں میں عباس الرحمان، شفیق الرحمان، بلا ل آفریدی، محمد شفیق، میر کلام اور غازی غزن جمال شامل ہیں۔ اسی طرح جمیعت علما اسلام کے محمد ریض اور محمد شغیب نے کامیابی حاصل کی۔

Pakistan Wahlen in neu zusammengeschlossenen Bezirken in Khyber pakhtunkhwa
تصویر: DW/F. Khan

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہونے والے ان انتخابات میں قبائلی عوام نے پرجوش انداز میں حصہ لیا۔ مردوں کے ساتھ ساتھ دو خواتین بھی جنرل نشستوں کے امیدوار تھیں۔ انتخابات کے موقع پر سخت سیکورٹی تھی اور ہزاروں کی تعداد میں پولیس ،خاصہ دار فورس اور فوج پولنگ سٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات رہی۔ 

 بعض امیدوواروں کی طرف سے بے ضابطگیوں اور غیرمنصفانہ اقدامات کی شکایات بھی سامنےآئیں۔ شمالی وزیرستان سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ملک نذیر نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کے ووٹرز کے علاقوں میں پابندیاں اور رکاوٹیں ڈالی گئیں۔

تاہم خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ، ’’صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع کے انتخابات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی۔ پہلی بار منعقدہ انتخابات انتہائی شفاف اور غیر جانبدرانہ انداز میں ہوئے۔ جس کے لئے قبائلی عوام مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کامیاب ہونیوالے آزاد ارکان کو پی ٹی آئی میں شامل ہونے کیلئے دعوت دےگے تاکہ وہ اپنے علاقوں کی بہتر خدمت کر سکیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید