1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی اقدام سے کلبھوشن کے اہل خانہ، احباب میں خوشی کی لہر

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
12 جون 2021

پاکستانی قومی اسمبلی نے ایک بل منظور کیا ہے جس سے کلبھوشن یادیو کو سول عدالت میں اپیل کا حق مل سکے گا۔ پاکستان کی ایک فوجی عدالت جاسوسی اور تخریب کاری کے الزام میں انہیں موت کی سزا سنا چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/3unXx
Pakistan Islamabad Kulbhushan Jadhav
تصویر: Reuters/F. Mahmood

بھارت کے مبینہ جاسوس کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ اور ان کے دوستوں نے اس پاکستانی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، جس کے تحت کلبھوشن کو اپنی سزا کے خلاف سول عدالت میں اپیل کرنے کی اجازت مل جائے گی۔

پاکستانی قومی اسمبلی نے جمعرات کے روز جو  بل منظور کیا، اس کے تحت بیرونی ممالک کے شہریوں کو، خاص طور پر جن کے کیس کا تعلق بین الاقوامی فوجداری عدالت سے ہو، انہیں یہ حق دے دیا گیا ہے کہ وہ اپنے خلاف فیصلے پر نظر ثانی کے لیے ہائی کورٹ اور عدالت عظمیٰ جیسی اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کر سکتے ہیں۔

اس بل کی روشنی میں کلبھوشن یادیو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے تقاضوں کے مطابق  فوجی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ اور عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر سکیں گے۔ اس کے تحت انہیں ضرورت پڑنے پر قونصلر رسائی بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ تاہم ابھی اس پاکستانی قانونی بل کی ملکی سینیٹ میں منظوری باقی ہے، جس کے بعد یہ بل ملکی صدر کو بھیجا جائے گا اور آئینی طور پر صدارتی دستخطوں کے بعد ہی اس قانون پر عمل درآمد ہو سکے گا۔

Pakistan Kulbhushan Jadhav
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Pakistan Foreign Ministry

پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے مبینہ جاسوسی اور ملک میں تخریبی کارروائیاں کرنے کے الزام میں کلبھوشن یادیو کو موت کی سزا سنادی تھی اور وہ اس وقت بھی جیل میں ہیں۔

اہل خانہ پر امید

اس بل کی منظوری کی خبر آنے کے بعد سے ہی بھارت میں  کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ اور ان کے دوست کافی خوش ہیں۔ ان کے والد سدھیر یادیو نے جمعے کے روز پاکستانی قومی اسبملی کے فیصلے پر خوشی  کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی امیدیں اب اور زیادہ ہو گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا، ''ہم صبح سے ہی خبریں سنتے رہے ہیں۔ ہمیں اس بل سے متعلق نتائج اور خبر کا شدت سے انتظار تھا۔ یہ بہت اچھی خبر ہے۔ یہ خدا کی مرضی ہے، ہم پر امید ہیں اور دعا کر رہے ہیں۔‘‘

Pakistan angeblicher indische Spion zum Tode verurteilt
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

ان کے ایک دوست اروند سنگھ نے بھارتی میڈيا سے بات چيت میں کہا  کہ اسلام آباد کا یہ اقدام ایک طرح سے بھارت کی سفارتی کامیابی بھی ہے۔ اروند سنگھ کا کہنا تھا، ''یہ تو بہت اچھی خبر ہے۔ یہ ہماری سفارتی جیت ہے۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کے بعد عالمی دباؤ کے تحت پاکستان نے یہ بل منظور کیا ہے، جو کلبھوشن یادیو کو ہائی کورٹ میں اپیل کی اجازت دیتا ہے۔ یہ بھارتی عوام کی کامیابی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ اب یہ معاملہ تیزی سے آگے بڑھے گا اور ''ہم بہت جلد ان سے مل سکیں گے۔ حکومت ان کی جلد رہائی کے لیے ہر سطح پر  کوششیں کر رہی ہے۔‘‘

کلبھوشن یادیو کیس: فیصلے پر پاکستانی موقف

کلبھوشن یادیو کون ہیں؟

پاکستان کا دعویٰ ہے کہ کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کے ایک حاضر سروس افسر اور بھارتی جاسوس ہیں، جنہیں سن 2016 میں پاکستانی صوبہ بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پاکستانی حکومت کے مطابق ملک میں ہونے والی متعدد تخریبی کارروائیوں میں ان کا ہاتھ تھا اور خود یادیو نے نے ان الزامات کا اعتراف بھی کیا ہے۔

دوسری طرف بھارت ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ کلبھوشن ایک ریٹائرڈ فوجی افسر ہیں اور وہ اپنے کاروبار کے سلسلے میں ایران گئے تھے اور انہیں پاکستانی ایرانی سرحد پر مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا۔

عالمی عدالت انصاف کا کلبھوشن یادیو مقدمے فیصلہ

پاکستان کا تاہم کہنا ہے کہ بھارت یہ ثابت کرنے میں بھی ناکام رہا تھا کہ یادیو بھارتی بحریہ سے کب اور کس طرح ریٹائر ہوئے، کیونکہ گرفتاری کے وقت کلبھوشن یادیو کی عمر 47 برس تھی۔ نیز کلبھوشن یادیو کے پاس جعلی شناخت کے ساتھ اصلی پاسپورٹ کیسے آیا، جس کو انہوں نے 17 مرتبہ بھارت آنے جانے کے لیے استعمال کیا اور جس میں ان کا نام حسین مبارک پٹیل لکھا ہوا ہے۔

کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے بعد بھارت نے اس فیصلے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کیا تھا، جس نے کلبھوشن کو قونصلر تک رسائی اور انہیں فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف پاکستانی سول عدالت میں اپیل کی اجازت دیے جانے کا فیصلہ سنایا تھا۔

کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی پاکستان آمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں