1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بریگزٹ معاہدے کی منظوری کے لیے یورپی پارلیمنٹ کی شرط

24 جنوری 2019

یورپی پارلیمنٹ نے بریگزٹ معاہدے کی توثیق کے لیے واضح کیا ہے کہ اس میں آئرش سرحدی معاملے کی صورت حال واضح ہونا اہم ہے۔ یہ بیان پارلیمنٹ کی بریگزٹ کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3C5TL
Großbritannien London - Anti-Brexit Proteste
تصویر: Getty Images/AFP/P. Ellis

یورپی پارلیمنٹ کی بریگزٹ کمیٹی کے سربراہ گوئے فیرہوفشٹڈ ہیں اور انہوں نے اجلاس کے بعد واضح کیا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کا معاہدہ بظاہر واضح ہونے کے ساتھ ساتھ شفاف بھی ہے اور اس پر دوبارہ مذاکرات کا بظاہر کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ فیرہوفشٹڈ نے مزید کہا کہ آئرلینڈ کے سرحدی معاملے پر لندن حکومت کی کمٹمنٹ بھی اپنی جگہ قائم ہے۔

آئرلینڈ کے سرحدی معاملے پر برطانوی حکومت کا موقف ہے کہ وہ اس سے اتفاق کرتی ہے کہ آئرلینڈ کی سرحد کے آر پار سامان کی ترسیل اور نقل و حمل پر غیر ضروری پابندیوں کا نفاذ قطعاً نہیں کیا جائے گا۔ اس برطانوی موقف کو یورپی یونین کی بقیہ ریاستوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔

یورپی یونین آئرش سرحد پر انشورنس پالیسی کو متعارف کرانے کی خواہش رکھتی ہے تا کہ مستقبل میں کسٹم اور تجارت پر اختلاف کی صورت میں تجارتی سامان کو تحفظ دیا جا سکے۔ تحفظ سے مراد سامان کو ممکنہ طور پر تاخیر سے پہنچنے والے نقصان سے محفوظ کرنا خیال کیا گیا ہے۔

Belgien Statue Europa vor EU-Parlament in Brüssel
ریگزٹ کے لیے مقرر مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے کہا ہے کہ آئرش سرحدی معاملے پر غیر رسمی مذاکرات کو محدود نہیں کیا جا سکتاتصویر: picture-alliance/D. Kalker

یورپی پارلیمنٹ کے بریگزٹ گروپ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ یونین، آئرلینڈ کے سرحدی معاملات پر واضح موقف رکھتی ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں پایا جاتا۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اس صورت حال پر غیر رسمی مذاکراتی عمل کی گنجائش موجود نہیں ہے۔

قبل ازیں یورپی یونین کے بریگزٹ کے لیے مقرر مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے واضح کر رکھا ہے کہ آئرش سرحدی معاملے پر غیر رسمی مذاکرات کو محدود نہیں کیا جا سکتا۔

یہ امر اہم ہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کا معاہدہ یورپی پارلیمنٹ کی حتمی منظوری کے بعد ہی نافذ العمل ہو سکتا ہے۔