1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیرہ انسانوں کو ہڑپ کرنے والی مادہ چیتا ہلاک کر دی گئی

3 نومبر 2018

مغربی بھارت کے جنگلوں میں سرگرم آدم خور مادہ چیتا کو طویل جد و جہد کے بعد ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس بھارتی علاقے کے جنگلات اور دیہات میں آدم خور مادہ چیتا کی ہلاکت سے پھیلا خوف اب ختم ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/37bZn
Indien Madhya Pradesh Wilderei
تصویر: picture-alliance/dpa

مغربی بھارت کے جنگلوں میں ہلاک کر دی جانے والی آدم خور مادہ چیتا کی عمر چھ برس بتائی گئی ہے۔ عام لوگوں میں یہ ایونی کے نام سے پکاری جاتی ہے۔ سارے جنگلاتی علاقے میں ایونی کے نام سے افواہوں کے ساتھ ساتھ خوف کا سلسلہ اُس کے ہلاک کر دینے کے اعلان کے ساتھ دم توڑ گیا ہے۔

جب تک یہ آدم خور مادہ چیتا زندہ تھی تو ہر وقت ایسی باتیں زبان زد عام تھیں کہ ایونی کو جنگل کے  باہر آتے دیکھا گیا ہے۔ قریب کے دیہاتی بھی خوف کے سائے میں زندگی کے روز و شب بسر کر رہے تھے۔

یہ مادہ چیتا سن 2016 سے مہاراشٹر کے رالے گاؤں جنگلات میں دندناتی پھرتی تھی۔ اس کے گھومنے کا زیادہ علاقہ یبتامَل کا ضلع تھا۔ مقامی حکومت بھی کئی دنوں سے اس کو ہلاک کرنے کی کوشش میں تھی اور اس کو ’ٹی ون‘ کا کوڈ نام دیا گیا تھا۔ اس آدم خور بڑی جنگلی بلی کو ہلاک کرنے کی مہم تین ماہ سے زائد عرصے بعد کامیاب ہو گئی ہے۔

Tiger in den Sundarbans
آدم خور مادہ چیتا نے ایک درجن سے زائد انسان ہلاک کیے تھےتصویر: Getty Images/AFP/D. Chowdhury

بھارتی ریاست مہاراشٹر کی پولیس کے مقامی اہلکاروں کے مطابق کم از کم دو سو پولیس اہلکار جنگلوں میں اس آدم خور جانور کو ہلاک کرنے کی کوشش میں شریک رہے ہیں۔ انہیں ڈرون کیمروں کی مدد بھی حاصل رہی۔ انہوں نے مختلف مقامات پر کیمرے بھی نصب کیے تا کہ مادہ چیتا کی نقل و حرکت کی نگرانی کی جا سکے۔ اس کے علاوہ اُس کے ممکنہ راستوں پر مخفی پھندے بھی نصب کیے گئے تھے۔ ان تمام کوششوں سے ایونی کو ہلاک کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے رواں برس ستمبر میں آدم خور مادہ چیتا ایونی کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے حکم کو معطل کر دیا تھا۔ یہ مادہ دس دس ماہ کے دو بچوں کی ماں بھی ہے۔ اب ایسے اندازے لگائے جا رہے ہیں کہ یہ بچے بڑے ہو کر آدم خور بن سکتے ہیں۔

بھارت میں جنگی حیات کے حامی، دوست اور سرگرم کارکن بھی سوشل میڈیا پر ایونی کو ہلاک کرنے کے خلاف مہم چاری رکھے ہوئے تھے لیکن انجام کار یہ سب ناکام رہے۔ دوسری جانب مادہ چیتا کے ہلاک ہونے کی خبر پر مقامی دیہاتیوں نے مٹھائی بانٹ کر خوشیاں منائی ہیں۔

موزمبیق میں جنگلی حیات کے تحفظ کی کوشش