1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سالوینی یورپی کمیشن کی سربراہی کے ’خواہش مند‘

18 اکتوبر 2018

اٹلی کے انتہائی دائیں بازو کے نظریات کے حامل وزیرداخلہ ماتیو سالوینی کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ یورپی انتخابات میں قوم پرستوں کے اتحاد کے ساتھ یورپی کمیشن کی صدارت کی دوڑ میں شامل ہونے کا سوچ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/36lun
Matteo Salvini
تصویر: Reuters/Z. Souissi

جمعرات کے روز اپنے ایک انٹرویو میں سالوینی نے کہا کہ وہ آئندہ یورپی انتخابات میں قوم پرست گروپوں کے اتحاد کے ساتھ یورپی کمیشن کی صدارت کی دوڑ میں شامل ہو سکتے ہیں۔

اطالوی اخبار ریپبلکا سے بات چیت میں انہوں نے کہا، ’’جی یہ درست ہے کہ مختلف یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والوں دوستوں نے مجھے یہ مشورہ دیا ہے۔‘‘

تمام مہاجرین ریاچے کا علاقہ خالی کر دیں، سالوینی

مہاجرین اٹلی بھیجے تو ہوائی اڈے بند کر دیں گے، سالوینی

انہوں نے مزید کہا، ’’یہ نہایت عمدہ بات ہے کہ مختلف افراد عوامی تحفظ کے لیے میرے نظریات کے حامی ہیں اور ان میں اٹلی سے باہر کے لوگ بھی شامل ہیں۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ مہاجرین مخالف رہنما سالوینی فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی رہنما لے پین کے اتحادی بھی ہیں، ’’ہم دیکھیں گے۔ میں ابھی اس پر سوچ رہا ہوں۔‘‘

45 سالہ سالوینی سن 2013ء سے انتہائی دائیں بازو کی جماعت لیگ کے سربراہ ہیں۔ اس سے قبل وہ اٹلی کے شمالی حصے کی علیحدگی کے نعرے پر مبنی جماعت شمالی لیگ کے سربراہ تھے، تاہم انہوں نے حالیہ کچھ عرصے میں ’اطالوی فرسٹ‘ کے نعرے کے ساتھ اپنے آپ کو نہ صرف قومی سیاسی دھارے میں شامل کیا بلکہ اب ان کی جماعت کو بڑی عوامی مقبولیت بھی حاصل ہے۔

حالیہ انتخابات میں ان کی جماعت کی ریکارڈ کامیابی کی وجہ سے وہ اٹلی میں بننے والی اتحادی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلم دان حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

مارچ میں ہونے والے عام انتخابات میں سالوینی کی جماعت نے 17 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور  وہ  فائیو اسٹار موومنٹ کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت کا حصہ بن گئے تھے۔

یہ بات اہم ہے کہ سالوینی کی جماعت لیگ عموماﹰ یورپی یونین اور مہاجرین سے متعلق سخت الفاظ کا استعمال کرتی رہتی ہے۔ حالیہ عوامی جائزوں میں اس جماعت کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یورپی کمیشن کی سربراہی کے لیے نام یورپی یونین کی رکن ریاستوں کے سربراہان کی جانب سے پیش کیا جاتا ہے، جب کہ اس کی توثیق یورپی پارلیمان کی اکثریت کی مدد سے ہوتی ہے۔