1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صرف اپنی کہانی سنانے لاہور آئے، منظور پشتین

22 اپریل 2018

نوجوان رہنما منظور پشتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے لاہور میں جلسہ اس لیے کیا ہے تاکہ وہ لاہور کے باسیوں کو پشتون لوگوں کی درد بھری کہانیاں سنا سکیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسا ہی ایک جلسہ بارہ مئی کو کراچی میں بھی کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/2wTVm
Pakistan Sadiq Zharak in Quetta
منظور پشتین پاکستان بھر میں جلسوں کا ارادہ رکھتے ہیں (فائل فوٹو)تصویر: shal.afghan

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی طرف سے اتوار کے دن لاہور میں منعقد کی گئی ایک ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ موچی گیٹ پر منعقدہ اس ریلی سے خطاب میں منظور پشین کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ لاہور کے شہریوں کو وہ باتیں سنا سکیں، جو عوام اور میڈیا سے چھپائی گئی ہیں۔

لاہور میں احتجاجی مظاہرہ آج ہر قیمت پر ہو گا، منظور پشتین

پختون اب جنگ سے تھک چکے ہیں، منظور پشتین

 ’یہ کیسی آزادی ہے ؟‘

اس موقع پر منظور پشتین نے قبائلی علاقہ جات میں مارے گئے شہریوں کی کہانیاں سنائیں تاہم انہوں نے کسی کا نام نہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے اور اگر وہ کسی جرم میں ملوث ہوئے ہیں تو ان کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ان کی تحریک کا اگلا اجتماع سوات میں ہو گا جب کہ بارہ مئی کو وہ کراچی میں جلسہ کریں گے۔

ریلی سے خطاب میں پی ٹی ایم کے ایک اور رہنما علی وزیر نے کہا کہ وہ قانون کی بالادستی اور بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق موچی گیٹ میں ہونے والی اس ریلی میں مشہور انقلابی شاعر حبیب جالب کی بیٹی طاہرہ جالب بھی شریک ہوئیں۔

اس ایونٹ کی مقامی سطح پر کوریج نہیں کی جا رہی ہے۔ ایک مقامی ٹیلی وژن کے نمائندے عثمان خان نے ڈی پی اے کو بتایا کہ اگرچہ اس ایونٹ میں صحافی موجود ہیں لیکن نجی نشریاتی ادارے اس کی کوریج نہیں کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے اس جلسے کی اجازت نہیں دی تھی تاہم اس کے باوجود یہ اجتماع منعقد کیا گیا۔

پشتون تحفظ تحریک نے پاکستان بھر میں ماورائے عدالت قتل، لاپتہ افراد کی بازیابی اور پولیس اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے پشتون افراد کی مبینہ تذلیل کے خلاف مہم چلا رکھی ہے۔ یوں تو اس تحریک کا مرکز پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخوا ہے لیکن پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی جہاں جہاں پشتون آبادی موجود ہے، اسے بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

ع ب / ش ح / خبر رساں ادارے

’ہم نے غم کو طاقت میں بدل دیا ہے‘