1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیا ریکارڈ: چین کو ایک ماہ میں 75.4 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ

مقبول ملک ع ب
7 دسمبر 2020

کورونا وائرس کی وبا کے باعث عالمی معیشت شدید خسارے میں ہے لیکن چین کو ریکارڈ فائدہ ہو رہا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کو گزشتہ ماہ بیرونی تجارت میں 75 ارب ڈالر سے زائد کا فائدہ ہوا اور اس نے اپنا عشروں پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔

https://p.dw.com/p/3mLNP
تصویر: Getty Images

کورونا وائرس کی عالمی وبا کا آغاز گزشتہ برس کے اواخر میں چینی شہر ووہان سے ہوا تھا۔ دنیا بھر میں پھیل جانے والے اس وائرس کی پہلی لہر کے دوران لاکھوں انسان ہلاک اور کروڑوں بیمار ہوئے تھے۔ تقریباﹰ ایک سال بعد، اس وقت بھی بیسیوں ممالک کو اس وبا کی دوسری لہر کا سامنا ہے، جس دوران مزید کئی لاکھ انسانی ہلاکتوں کے علاوہ اس وائرس نے کروڑوں صحت مند انسانوں کو متاثر کیا۔

ترقی یافتہ ملکوں میں بیشترعوام چین سے نالاں: سروے

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین میں البتہ اس وبا کی صرف پہلی لہر ہی بہت ہلاکت خیز ثابت ہوئی تھی۔ اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بیجنگ حکومت نے ملک میں انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کیے تھے۔ دوسری لہر کے دوران چین میں کورونا کی نئی انفیکشنز اور ہلاکتوں کی تعداد اب تک نہ ہونے کے برابر رہی ہے۔

وبا کے اثرات سے نکلنے والا پہلا ملک

عوامی جمہوریہ چین کو اس وبا کے اقتصادی اور طبی اثرات سے نکلنے والا پہلا ملک قرار دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب دنیا کے درجنوں دیگر ممالک اپنے ہاں اقتصادی جمود اور سماجی لاک ڈاؤن کے فیصلے کر رہے تھے، تو چینی معیشت خود کو ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے سرگرم ہو چکی تھی۔

کورونا وائرس: اقوام متحدہ میں چین اور امریکا کی ایک دوسرے پر الزام تراشی

China Qingdao | Containerschiff im Hafen
تصویر: picture-alliance/AP/CHINATOPIX

اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ چین، جو دنیا کے دوسری سب سے بڑی معیشت ہے، ملکی سطح پر کورونا کی وبا کے خاتمے کے بعد اس سال موسم گرما میں اپنی برآمدات میں دوبارہ اضافہ کرنے میں کامیاب رہا۔ گزشتہ ماہ یعنی نومبر میں تو چینی برآمدات اتنی زیادہ رہیں کہ بیجنگ کو بیرونی تجارت میں ہونے والے ماہانہ فائدے کا تقریباﹰ چار عشرے پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

حفاظتی ماسک اور الیکٹرانک مصنوعات

سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے دوران چین کو بیرونی تجارت میں ہونے والے بےتحاشا فائدے کی بڑی وجہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے استعمال ہونے والے حفاظتی ماسک اور تفریحی الیکٹرانک مصنوعات کی برآمد بنی۔

دنیا کا مہنگا ترین کورونا ماسک کتنے کا؟

اس لیے کہ ایسے PPE حفاظتی ماسک دنیا بھر میں آج بھی ہر روز کروڑوں کی تعداد میں استعمال ہوتے ہیں اور لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھروں میں رہنے والے صارفین جب اپنی تفریح کے لیے کچھ خریدتے ہیں، تو اس کا بہت بڑا حصہ الیکٹرانک مصنوعات ہی ہوتی ہیں۔

China Heibei | Coronavirus | Produktion von Masken
تصویر: picture-alliance/Zuma/Sipa Asia/Caojianxiong

عشروں پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا

چین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ ملکی برآمدات کی مالیت میں نومبر 2019ء کے مقابلے میں 21 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ یہ گزشتہ تین سال کے دوران چینی برآمدات میں اضافے کی سب سے اونچی ماہانہ شرح تھی۔

کورونا کی وبا کے بعد چینی اقتصادیات میں بہتری کے آثار

اس دوران دیگر ممالک سے چین میں درآمد کی گئی مصنوعات کی مالیت میں بھی 4.5 فیصد کا اضافہ تو ہوا، لیکن متاثر کن شرح چین کی بیرونی دنیا سے تجارت میں وہ اضافہ تھا، جس کی شرح تقریباﹰ 14 فیصد رہی۔

حیران کن بات یہ بھی رہی کہ پچھلے ماہ چین کو بیرونی تجارت میں اتنا زیادہ فائدہ ہوا کہ اس نے اپنا 39 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ نومبر 2020ء میں اس تجارتی فائدے کی مالیت 75.4 بلین ڈالر رہی۔ اس سے قبل چین کو آخری مرتبہ ماہانہ بنیادوں پر ریکارڈ تجارتی فائدہ 1981ء میں ہوا تھا، جس کی مالیت 62.2 بلین ڈالر رہی تھی۔

بھارت: جی ڈی پی منفی24 فیصد، 40 برس میں سب سے خراب اقتصادی حالت

چینی معیشت کو نقصان اس سال بھی نہیں ہو گا

بیجنگ حکومت گزشتہ کئی دہائیوں سے ملکی معیشت کو اتنی مضبوط بنیادوں پر استوار کر چکی ہے کہ پہلے جرمنی اور پھر جاپان کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے چین اب امریکا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے۔

کورونا وائرس: لاشوں کی تعداد کتنی ہو تو ہم پھر بھی برداشت کر لیں گے؟ تبصرہ

کورونا وائرس کی وبا کے باعث سال رواں کے دوران دنیا کی تمام بڑی معیشتوں کی کارکردگی متاثر ہوئی اور ان کی مجموعی قومی پیداوار میں واضح کمی یقینی ہے۔ لیکن بڑی عالمی اقتصادی طاقتوں میں سے چین وہ واحد ملک ہو گا، جس کی معیشت اس سال بھی ترقی کرے گی۔ ملکی ماہرین کے مطابق ترقی کی یہ متوقع شرح 2.2 فیصد تک رہے گی۔

چین کے برعکس اور بہت سے دیگر ممالک کی طرح دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکا کی مجموعی قومی پیداوار میں اس سال کورونا وائرس کی وبا کے سبب واضح کمی ہو گی۔ واشنگٹن میں فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی کے تخمینوں کے مطابق امریکا کی اقتصادی کارکردگی میں رواں برس 3.7 فیصد کمی متوقع ہے۔