1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھوبراگاڑے کی اقوام متحدہ میں تعیناتی کی درخواست منظور

ندیم گِل24 دسمبر 2013

نیویارک میں تعینات بھارتی خاتون سفارت کار دیویانی کھوبراگاڑے کی اقوام متحدہ میں تعیناتی کی بھارتی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1AgBF
دیویانی کھوبراگاڑےتصویر: picture-alliance/AP

امریکا میں بھارتی سفارتی مشن کی رکن اور نائب قونصل جنرل دیویانی کھوبراگاڑے کو گزشتہ دنوں ویزا فراڈ اور غلط بیان دینے کے الزامات پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کھوبراگاڑے کو اقوام متحدہ میں ٹرانسفر کرنے کی درخواست کا مقصد امریکا کے ساتھ جاری تنازعے کو ختم کرنا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ اُمید کی جا سکتی ہے کہ ان کی نئی سفارتی حیثیت کی بدولت نئی دہلی حکومت ان کے خلاف عدالتی کارروائی کے بغیر ہی انہیں وطن واپس لے جا سکے گی۔

روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ذرائع میں سے ایک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا: ’’اقوام متحدہ نے کھوبراگاڑے کو اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کی رکن کے طور پر رجسٹر کرنے کی در‌خواست پر کام شروع کر دیا ہے۔ تاہم اس عمل کا آخری مرحلہ امریکا (محکمہ خارجہ) ہے۔‘‘

امریکا میں کھوبراگاڑے کو 12 دسمبر کو گرفتار کیا گیا۔ انہیں ڈھائی لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ بھارت نے اس گرفتاری پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا تھا اور نئی دہلی کا مطالبہ ہے کہ اس خاتون سفارت کار کے خلاف تمام الزامات خارج کیے جائیں۔ کھوبرا گاڑے نے ویزا فراڈ اور اپنی گھریلو ملازمہ کی تنخواہ سے متعلق غلط بیان دینے کے حوالے سے اپنے خلاف الزامات سے انکار کیا تھا۔

Bildergalerie UN Hauptquartier New York Architektur
اقوام متحدہ سے منسوب سفارت کاروں کو وسیع تر سفارتی استثنیٰ حاصل ہوتا ہےتصویر: Getty Images

نیویارک میں بھارتی نائب قونصل جنرل ہونے کی حیثیت سے کھوبراگاڑے کو کسی مقدمے سے محدود استثنیٰ حاصل ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سفارت کاروں کو کُلی استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔

کھوبراگاڑے کے وکیل ڈینیئل آرشیک کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے اس حوالے سے دستاویزات امریکی محکمہ خارجہ کو بھیج دی ہیں جس نے ابھی تک ویزا ٹرانسفر کی درخواست پر عملدرآمد نہیں کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے بھی تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے دستاویزات جمعے کو رات گئے موصول ہو گئی تھیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

سفارتی مراعات اور استثنیٰ سے متعلق اقوامِ متحدہ کے قواعد و ضوابط کے مطابق سفارتی استثنیٰ کی دستاویزات منظور ہو جائیں تو عام طور پر اقوام متحدہ میں امریکی مشن کی جانب سے ایسی دستاویزات ابتدائی درخواست کے دو ہفتوں کے اندر جاری کی جاتی ہیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات سفارت کار کے حیثیت سے کھوبراگاڑے کو حاصل وسیع تر استثنیٰ کے نتیجے میں ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی مشکل ہو جائے گی۔

روئٹرز کے مطابق تنازعہ نمٹانے کی ایک ممکنہ صورت یہ ہو سکتی ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ ان کی سفارتی ٹرانسفر کی درخواست منظور کر لے اور اس بھارتی سفارت کار کو مکمل سفارتی استثنیٰ حاصل ہو جائے۔ تب امریکی حکومت انہیں حاصل استثنیٰ ختم کرنے کے لیے کہے گی تاکہ وہ مقدمے کا سامنا کر سکیں۔ تاہم بھارت کی جانب سے ایسا کرنے سے انکار پر محکمہ خارجہ کھوبراگاڑے کو ملک بدر کرنے کی کارروائی کر سکتا ہے۔