1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوہر خان پاکستان تحریک انصاف کے نئے سربراہ منتخب

2 دسمبر 2023

گوہر خان کو اس منصب کے لیے عمران خان نے نامزد کیا تھا اور پی ٹی آئی کے مطابق وہ اس الیکشن میں بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

https://p.dw.com/p/4ZhoH
اس تصویر مین پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب سربراہ گوہر خان کو اسلام آباد میں ایک عدالت کے باہر دیکھا جا سکتا ہے
گوہر علی خان عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے نئے سربراہ منتخب کر لیے گئے ہیںتصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور اس وقت جیل میں قید سیاست دان عمران خان کے وکیل گوہر علی خان عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نئے سربراہ منتخب کر لیے گئے ہیں۔

جماعت کے نئے سربراہ کا باقاعدہ اعلان پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ہفتے کے روز کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم پر پاکستان تحریک انصاف کے ایک سیاسی پارٹی کے طور پر داخلی انتخابات کے انعقاد کا عمل طے شدہ شیڈول کے مطابق مکمل کر لیا گیا ہے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ان انتخابات میں پی ٹی آئی کے ''بانی چیئرمین عمران خان کے نامزد کردہ امیدوار برائے چیئرمین شپ، بیرسٹر گوہر علی خان اپنے پورے پینل سمیت بلامقابلہ کامیاب‘‘ ہو گئے۔

پی ٹی آئی کو اپنی صفوں میں پارٹی الیکشن کروانے کیہدایتپاکستان الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے کی تھی، جس نے اس جماعت کو اس عمل کے لیے 20 دن کی مہلت دی تھی۔ اس تناظر میں عمران خان نے بیرسٹر گوہر خان کو پی ٹی آئی کا نیا سربراہ نامزدکر دیا تھا۔

اس نامزدگی کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں گوہر خان کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا، ''میں عمران خان کی جگہ کھڑا ہوں گا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان ہی تھے اور وہی ہمیشہ پارٹی سربراہ رہیں گے۔

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے کراچکی میں کیے جانے والے احتجاج جا ایک منظر
پی ٹی آئی میں انٹرا پارٹی الیکشن اس لیے ضروری تھے کہ ایسے کسی داخلی انتخابی عمل کے بعد ہی عمران خان کی سیاسی جماعت کو کرکٹ کے بلے کا انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دی جا سکتی تھیتصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

 انہی خیالات کا اظہار انہوں نے آج ہفتہ دو دسمبر کے روز بطور پارٹی سربراہ اپنے انتخاب کے بعد بھی کیا۔

پارٹی کی جانب سے آج جاری کردہ ایک اور ویڈیو میں ان کو یہ کہتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ عمران خان کے نمائندے کے طور پر کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا، ''یہ منصب اس وقت تک میرے پاس ایک امانت کے طور پر ہو گا، جب تک عمران خان واپس نہیں آتے۔ عمران احمد خان نیازی پارٹی چیئرمین تھے، وہ آج بھی چیئرمین ہیں اور انشااللہ تاحیات چیئرمین رہیں گے۔‘‘

ملکی انتخابی قوانین کی رو سے پی ٹی آئی میں انٹرا پارٹی الیکشن اس لیے ضروری تھے کہ ایسے کسی داخلی انتخابی عمل کے بعد ہی عمران خان کی سیاسی جماعت کو آئندہ سال عام انتخابات مین کرکٹ کے بلے کا وہی انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دی جا سکتی تھی، جو اس نے گزشتہ الیکشن میں بھی استعمال کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رہنما اظہر مشوانی نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ان انتخابات میں سابق وفاقی وزیر عمر ایوب بھی پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔

م ۱ / م م (اے پی، اے ایف پی)