1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’یو این ریفیوجی کامپکٹ‘، اہم نکات جانیے

17 دسمبر 2018

’یو این مہاجرین معاہدہ‘ مختلف اقدامات کا ایک مجموعہ ہے۔ یہ اقدامات ایسے ممالک کی مدد کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں، جو مہاجرین کے بوجھ کی وجہ سے مختلف انتظامی اور مالی مسائل کا شکار ہیں۔

https://p.dw.com/p/3AEMz
Griechenland Geflüchtete auf der Insel Samos
تصویر: Infomigrants/N. Ahmadi

دو برس کے طویل اور پیچیدہ مذاکراتی عمل کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پیر کے دن مہاجرین سے متعلق ’یو این ریفیوجی کامپکٹ‘ (یو این مہاجرین معاہدہ) کو اختیار کر رہی ہے۔

اس معاہدے کا مقصد مہاجرین کو پناہ دینے والے ایسے ممالک کو مدد فراہم کرنا ہے، جہاں مہاجرین کی وجہ سے ملکی پبلک سروسز اور بنیادی ڈھانچے کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی طرف سے اس معاہدے پر عملدرآمد لازمی نہیں ہے۔

اس معاہدے کے تحت ایسے مہاجرین کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی، جو مہاجرت اختیار کرنے کے بعد خود انحصار ہو گئے ہیں۔ اسی طرح ان کے آبائی ممالک کی صورتحال بھی بہتر کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ وہ وہ محفوظ اور وقار کے ساتھ واپس لوٹ سکیں۔

اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق سن دو ہزار سترہ کے اواخر تک دنیا بھر میں اپنے ممالک سے مہاجرت اختیار کرنے والے افراد کی تعداد 25.4 ملین تھی، جن میں سے نصف کی عمریں اٹھارہ برس سے کم تھیں۔

دنیا کے صرف دس ممالک ہی ان مہاجرین کے دو تہائی تعداد کو پناہ دیے ہوئے ہیں، جن میں ترکی بھی شامل ہے۔ ترکی میں مہاجرین کی تعداد 3.5 ملین بنتی ہے، جن کا تعلق زیادہ تر شام اور عراق سے ہے۔ اس کے علاوہ لبنان اور اردن میں بھی شامی مہاجرین کی ایک بڑی تعداد سکونت اختیار کیے ہوئے ہے۔

’یو این مہاجرین معاہدے‘ کا مقصد کیا ہے؟

اس ڈیل کے چار بڑے مقاصد ہیں۔

  • ایسے ممالک کا بوجھ کم کرنا، جو مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کو پناہ دیے ہوئے ہیں۔

  • مہاجرین کو خود انحصار بنانے میں مدد دینا اور جلا وطنی کے دوران انہیں زیادہ مواقع فراہم کرنا۔

  • مہاجرین کو کسی تیسرے ملک جانے میں مدد فراہم کرنا اور دیگر ان کی آباد کاری کے دیگر پروگرامز۔

  • ایسے حالات پیدا کرنا کہ مہاجرین واپس اپنے ممالک جا سکیں۔

یورپ میں مہاجرین کے بحران کے پیدا ہونے کے بعد کوششیں جاری ہیں کہ اس مسئلے کو بہتر طریقے سے حل کرنے کے راستے تلاش کیے جائیں۔ اسی لیے اس تناظر میں متعدد معاہدے اور کوششیں کی بھی جا چکی ہیں۔ تاہم یورپی ممالک میں اس بحران کے بارے میں اختلافات بھی پائے جاتے ہیں۔

’یو این ریفیوجی کامپکٹ‘ پر بھی کئی یورپی ممالک ناخوش ہیں۔ متعدد مشرقی یورپی ریاستیں بشمول پولینڈ، سلوواکیہ، ہنگری اور آسٹریا نے اس معاہدے پر دستخط سے انکار کر دیے ہیں۔ علاوہ ازیں امریکا بھی اس ڈیل کی مخالفت کر رہا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں