1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: کارٹون کردار خواتین کی عزت کرنے کا سبق دیں گے

عابد حسین
15 جولائی 2017

ایک افغان چینل پر ایک کارٹون کردار ملکی معاشرے میں خواتین کو عزت دینے کی اہمیت بتایا کرے گا۔ یہ کارٹون کردار ’ سیسم اسٹریٹ‘ کے مقامی زبان میں نشر ہونے والے پروگرام کا حصہ ہے۔

https://p.dw.com/p/2gb1D
Afghanistan Sesamstrasse
تصویر: picture alliance/AP Photo/R. Gul

گزشتہ برس سے افغانستان کے ایک ٹیلی وژن چینل ’ٹولو‘ پر ’سیسم اسٹریٹ‌’ پروگرام مقامی زبان میں نشر کرنا شروع کیا گیا ہے اور اُس کا مرکزی کردار ایک نوعمر لڑکی ہے جو قدامت پسند افغان معاشرے کے مرکزی دھارے میں لڑکیوں کو شامل ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔

اب اسی سلسلے میں ایک لڑکے کو متعارف کرایا گیا ہے جو افغان سوسائٹی میں خواتین کے ادب و عزت کی اہمیت کا مظہر ہو گا۔ یہ سب کچھ ڈرامائی انداز میں ہو گا مگر بنیادی مقصد تربیت ہے۔

سیسمی اسٹریٹ: افغان پروڈیوسرز کے اپنے بھارتی ساتھیوں سے صلاح و مشورے

سیسمی اسٹریٹ کا پاکستانی ورژن ’سم سم‘ ہو گیا

سیسمی اسٹریٹ کا پاکستانی ورژن

ٹولو ٹی وی چینل پر ’سیسم اسٹریٹ‘ پروگرام سلسلے کا نام ’باغیچہٴ سم سم‘ رکھا گیا ہے۔ اس سیریز میں پہلے ایک لڑکی زری کر متعارف کرایا گیا، اب اُس کا چار سالہ بھائی زیرک نام کے ساتھ مپٹ کارٹون کا کردار ادا کرے گا۔ افغانستان کی دونوں سرکاری زبانوں میں زیرک لفظ کا مطلب سمجھدار ہے۔

Das Logo von Tolo News
افغانستان میں ٹولو ٹی وی چینل بہت مقبول خیال کیا جاتا ہے

باغیچہٴ سیسم میں زری اور زیرک کو روایتی افغان لباس پہنائے گئے ہیں۔ یہ بھاری شلوار اور لمبی قیمض میں ملبوس ہوتے ہیں۔ لڑکی کو اسکارف پہنے دکھایا گیا ہے۔ یہ دونوں سیسم اسٹریٹ کے بقیہ کرداروں کے ساتھ پرفارم کرتے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ سیسم اسٹریٹ کے مقبول سربتی پروگرام کو مصر، پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت سمیت کئی ملکوں میں مقامی زبانوں میں پیش کیا جا چکا ہے۔

ٹولو ٹی وی چینل کے سربراہ مسعود سنجر کا کہنا ہے افغان معاشرے میں مرکزیت مرد کو حاصل ہے اور آج کے بچوں کے لیے ضروری ہے کہ ایسے پروگرام نشر کیے جائیں تا کہ جب وہ بڑے ہوں تو اُن کے ذہنوں میں عورتوں کی عزت و احترام کا احساس موجود ہو۔ سنجر کے مطابق باغیچہٴ سیسم میں ایک بچے کی شمولیت سے انتہائی مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔

ٹولو چینل کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ایک بچے کو شامل کر کے حقیقت میں صنفی مساوات قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ سنجر کے مطابق یہ پروگرام افغانستان میں ’گرلز ایجوکیشن‘ کے فروغ میں بھی اہم کردار کر رہا ہے۔ زیرک اس پروگرام میں جہاں زری سے اپنے لگاؤ کا اظہار کرتا ہے وہاں اُسے اپنا دوست بھی قرار دیتا ہے۔